پاکستانی فورسز ہاتھوں 9 بلوچ جبری گمشدگی کا شکار

0
32

سندھ کے راجدانی کراچی اور مقبوضہ بلوچستان کے ضلع آواران سے فورسز کے ہاتھوں چار افراد لاپتہ، ضلع خضدار سے ایک بلوچ جبری گمشدگی کا شکار,ضلع کیچ سے چار افراد فورسز نے لاپتہ کر دئیے

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقہ دشت سے پاکستانی سیکورٹی اداروں نے تین افراد کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے،فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت اعظم ولد نبی بخش، نادر ولد رحیم بخش اور مسلم ولد حمید کے ناموں سے ہوئی ہے، تینوں افراد کو دشت سبدان سے دو روز قبل فورسز نے لاپتہ کیا۔

ضلع کیچ کے علاقہ آبسر سے ایک اور طالب علم کو گذشتہ شب لاپتہ کردیا گیا ہے، گذشتہ رات کیچ کے مرکزی شہر تربت کولوائی بازار آبسر میں فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارکر حفیظ بشیر ولد بشیر احمد کو حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے۔
مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں کی بلوچوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ مقبوضہ بلوچستان کے ضلع آواران اور کراچی سے پاکستانی فورسز نے چار افراد کو جبری گمشدگی کا نشانہ بناکر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

لاپتہ کئے گئے افراد کوپاکستانی فورسز نے مقبوضہ بلوچستان کے ضلع آواران کے علاقے مشکے اور کراچی کے علاقے رئیس گوٹھ سے حراست میں لیا ہے، جنکی شناخت نور بخش ولد حبیب، غوث محمد ولد گل شیر، ولی ولد الم جان اور کمیسہ ولد صوالی کے ناموں سے ہوئی ہیں، ان میں سے نوربخش کوکراچی کے علاقے رئیس گوٹھ میں گھر پر چھاپہ مارکر حراست میں لیا گیا جبکہ دیگر کو نو جون کو مشکے کے علاقے سنینڑی سے حراست میں لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق نور بخش کا تعلق ضلع کیچ کے علاقے بل نگور سے ہے اور وہ متحدہ عرب امارات میں مزدوری کے پیشے سے وابستہ ہیں جو دو سال بعد چھٹیاں گزارنے کی غرض سے آیا ہوا تھا جنہیں فورسز نے حراست میں لیا، جبکہ مشکے میں حراست بعد لاپتہ ہونے والوں کی بارے میں بتایا جارہا ہے انہیں فورسز کے ساتھ سرکاری حمایت گروہ یعنی ڈیتھ اسکواڈ نے حراست میں لیا ہے۔

خضدار سے پاکستانی فورسز نے نوجوان کو حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے،زرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے بلوچستان کے ضلع خضدار کے مرکزی بازار سے دکان پر موجود ثاقب زہری کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے۔نوجوان کی جبری گمشدگی کا واقعہ گذشتہ روز پیش آیا۔ ثاقب زہری کو فورسز نے حراست بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

خیال رہے کہ رواں ہفتے ایک بار پھر بلوچستان و کراچی سے دس کے قریب افراد کو فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے جبکہ آج ہی بلوچستان کے علاقے آواران سے چار نوجوانوں کو پاکستانی فورسز نے لاپتہ کردیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں