پاکستانی مقبوضہ کشمیر:افغانیوں کومقامی شناختی کارڈ اور زمینیں الاٹ کرنے کا سلسلہ جاری

0
160

مقبوضہ کشمیر میں افغانیوں کو راولاکوٹ میں زمینیں الاٹ کیے جانے ووٹر لسٹوں میں افغانیوں کے ووٹ درج کرنے انہیں مقامی شہری ہونے کے شناختی کارڑ جاری کیے جانے کا انکشاف۔
افغانیوں کے ووٹ درج کرنے انہیں مقامی شہری ہونے کے شناختی کارڑ جاری کیے جانے کے خلاف بجلی بلات پر فیول ٹیکس سمیت دیگر نا جاہز ٹیکسز کے خلاف اور مہنگائی کی ستائی ہو ئی عوام کا برفباری کے باوجود دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا دوسری رات برستی بارش میں دھرنا جاری رہا انتظامیہ کی طرف سے دس روز کی مہلت مانگے جانے کو شرکاء دھرنا نے مسترد کر دیا تین روذ قبل عوامی مارچ کے بعد کمشنر آ فس کے باہر دھرنادیا گیا تھا انتظامیہ کی دھرنا روکنے تیاریا ں ادھوری رہ گئیں تھیں۔

پاکستان کے زیر انتطام کشمیر کے کٹھ پتلی صدر بیرسٹر سلطان کی طرف سے لی ایک ماہ کی مہلت کو تین ماہ گزر جانے پر لانگ مارچ اور دھرنے کی کال جموں کشمیر نیشنل سٹودنٹس فیڈریشن اور نیشنل عوامی پارٹی نے دی تھی راولاکوٹ کے مختلف مقامات سے ریلیاں بوائر کالج گراؤنڈ پہنچیں جہاں سے لانگ مارچ شروع کیاگیا یہ مارچ کمشنر آ فس کے باہر پہنچ کر دھرنا دیا، پولیس کی بڑی تعداد آ نسو گیس اور واٹر کینن سمیت کمپلیس کا گھیراو کیے رہئی۔بڑے پیمانے پر رابطہ مہم کے ساتھ ہینڈ بلز کی تقسیم کے بعد اناوئنسمنٹ کی گئی تھی انتظامیہ نے بڑی تعداد میں پولیس طلب کر رکھی تھی۔جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور نیپ کے کارکنوں سے خطاب کرتے لیاقت حیات صمد شکیل ناصر جاوید سمیت دیگر مقررین نے کہا کہ اس وقت غریب مکاؤ کے بجائے مہنگائی مکاؤ کی پالیسی بنانا وقت کی ضرورت ہے یو این میں حکومت پاکستان کی طرف سے ضروریات زندگی کی جن 46بنیادی اشیاء پر سبسیڈی کا فیصلہ ہے وہ سبسیڈی بحال کروانا اس احتجاج کا اولین مقصد ہے اس کے ساتھ جی بی کے ریٹ پر پاکستانی کشمیر میں آ ٹے کی فروخت ہمارا اہم مطالبہ ہے آ زاد کشمیر کو بجلی فی لوڈ شیڈنگ زون قرار دلانا اور مفت بجلی کی فراہمی ہمارا مقصد ہے تین ماہ پہلے احتجاج بیرسٹر سلطان کے وعدہ پر ختم کیا تھا مگر افسوس کہ بیرسٹر سلطان بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح وعدہ خلافی کے مرتکب ہوئے حتی کہ ورکنگ ڈے میں آ ئے روز کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ بھی بند نہ کروا سکے نہ غیر میعاری ناقص بجلی میٹروں کی جبری تنصیب اور بغیر رسید بجلی میٹرز کی خریداری بند کروائی پونچھ کے کمشنر جعلی بیع نامے بھی منسوخ نہ کر سکے افغانیوں کو جاری جعلی شناختی کارڑ بھی منسوخ نہیں کروائے اس تقریر میں کہا گیا کہ بجلی بلات پر لگائے گئے تمام ٹیکس فورا ختم کیے جائیں میٹر تبدیلی کے نام پر لوٹ مار کا سلسلہ بند کیا جائے ٹیسٹ میٹر کے زریعے بلا تخصیص تمام لوگوں کے میٹر چیک کیے جائیں اور اگر کوئی میٹر خراب ہے تو اس کی جگہ صارف کو حق دیا جائے کہ خود مارکیٹ سے معیاری میٹر خرید کر نصب کر وائے جو میٹر دئیے جا رہے ہیں وہ کم از کم پچیس فیصد زیادہ چارجنگ شو کر رہے ہیں محکمہ برقیات کے ذمہ داران اس میٹر کمپنی سے کمیشن بھی کھا رہے ہیں اور لو گوں پر ضرورت سے زیادہ اضافی بو جھ بھی ڈالا جا رہا ہے ٹول ٹیکس سڑکوں کی بہتری تک لینے بند کیے جائیں اور ہسپتالوں میں فیسوں کی مد میں لیے جانے والے ٹیکس مکمل ختم کیے اور افغانیوں کے نام ووٹر لسٹ سے خارج کیے جائیں بن جونسہ،ہاؤسنگ اسیکم میں ریٹائرڈ اور غیر ریاستیوں کو الاٹ کیے گئے پلاٹوں کی الارٹمنٹ فوری منسوخ کی جائے حالیہ دنوں پوٹھی،کھڑک اور دیگر علاقوں میں افغانیوں اور دیگر پاکستان کے شہریوں کی طرف سے خریدی گئی زمین کی الارٹمنٹ اور غیر ریاستیوں کو جاری ہونے والے ڈومیسائل،فوری منسوخ کیے جائیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں