یواے ای میں جبری گمشدہ حفیظ زہری کی بازیابی کیلئے کراچی میں احتجاجی مظاہرہ

0
56

متحدہ عرب امارات سے وہاں کے سیکورٹی اداروں کے ہاتھوں جبری گمشدگی کے شکار خضدار کے کاروباری شخصیت عبدالحفیظ زہری کی اہلخانہ نے دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین کے ہمراہ کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

عبدالحفیظ زہری کی متحدہ عرب امارات میں جبری گمشدگی کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے منعقد احتجاجی مظاہرے میں متحدہ عرب امارات سے ہی جبری گمشدگی کے بعد پاکستان منتقل کئے جانے والے راشد حسین بلوچ کے لواحقین، لاپتہ عبدالحمید زہری کی اہلیہ، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماء ماما قدیر بلوچ، غفار بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے آرگنائزر آمنہ بلوچ شریک تھی۔

مظاہرے میں سماجی کارکن نغمہ شیخ اور دیگر سیاسی سماجی تنظیموں کے کارکنان سمیت طلباء بھی شریک ہوئے۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر حفیظ بلوچ کو بازیاب کرو سمیت حفیظ بلوچ کو پاکستان منتقلی کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالحفیظ کی بہن فاطمہ حمید کا کہنا تھا کہ خاندان نے پاکستان میں شدید مشکلات کا سامنے کرنے کے بعد ہی متحدہ عرب امارات منتقل ہوگئے تھے خاندان کے اس سے قبل کئی افراد بے گناہ قتل کردئے گئے ہیں۔

فاطمہ بلوچ کے مطابق انکے شوہر حمید زہری کو بھی گذشتہ سال کراچی سے مقامی پولیس اور خفیہ اداروں نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے حفیظ زہری کی متحدہ عرب امارات میں گمشدگی کے بعد خدشہ ہے انہیں پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔

یاد رہے عبدالحفیظ زہری کا بنیادی تعلق بلوچستان کے ضلع خضدار سے ہے۔ عبدالحفیظ کے لواحقین کے مطابق حفیظ کو رواں سال 27 جنوری کو مقامی خفیہ اداروں نے جبری لاپتہ کردیا ہے جبکہ اس سے قبل متحدہ عرب امارات سے عبدلحفیظ کے کزن اور بلوچ کارکن راشد حسین بھی 2018 میں لاپتہ کردئے گئے تھے۔

عبدالحفیظ زہری کے لواحقین کے مطابق عبدلحفیظ زہری لاپتہ راشد حسین کی گرفتاری کا چشم دید گواہ اور متحدہ عرب امارت میں مقیم خاندان کا واحد کفیل ہے جو گزشتہ کئی دنوں سے خفیہ اداروں کے غیر قانونی تحویل میں ہے۔

لاپتہ عبدالحفیظ زہری کے ہمشیرہ نے مزید کہا کہ ہم اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی طور حراست میں لئے جانے والے میرے بھائی کے بازیابی کو یقینی بنائے اور بھائی کو منظر عام پر لاکر انصاف فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اس سے قبل ہمارے لوگوں کو لاپتہ کر چکی ہے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور اسکے ادارے ہمارے لوگوں کو لاپتہ کرکے غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بجائے اپنے عدالتوں میں پیش کرے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں