بلوچستان سے 24گھنٹوں کے دوران پاکستانی فوج کے ہاتھوں 15افراد جبری طورپرلاپتہ

0
56

پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان کے علاقے ڈیرہ بگٹی،کیچ،مستونگ اور پنجگور سے پاک فوج نے 24گھنٹوں کے دوران 15افراد کو جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

ڈیرہ بگٹی سے پاکستانی فوج نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے اوچ میں موزوہی کے مقام پر گھروں پر چھاپے مار کر دو افرار کو حراست میں لینے بعد پاکستانی فورسز نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

لاپتہ کئیے گئے افراد کی شناخت رحم علی اور رمضام ولد دریحان بگٹی کے ناموں سے ہوئے ہیں۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپوں کے دوران فورسز کے اہلکاروں نے خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں موجود اشیا بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ جبکہ دوسری جانب قوم پرست جماعت بلوچ ریپبلکن پارٹی کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کردی بیان میں بھی واقعہ کی تصدیق کی گئی ہے۔

اسی طرح بلوچستان کے ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے5 افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

لاپتہ ہونے والے تین افراد کی شناخت محمد جان ولد تاج محمد، مقبول ولد رفیق اور گنج بخش ولد عصا کے ناموں سے ہوئی ہیں۔

جنہیں کو ضلع کیچ کے نواحی علاقے کولواہ سگک سے فورسز نے گزشتہ دنوں حراست میں لے کر لاپتہ کیا جن کے بارے میں تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

جبکہ کیچ کے علاقے تمپ کوہاڑ سے لاپتہ ہونے والوں کی شناخت عمر ولد نبی بخش اور تنویر ولد نذیر کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ذرئع کے مطابق مذکورہ افراد کو فورسز نے رات گئے گھر پر چھاپہ مارکر حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

مقامی میڈیا ”دی بلوچستان پوسٹ“ کے مطابق بلوچستان کے ضلع مستونگ سے پاکستانی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق دو روز قبل 17 دسمبر کو پاکستانی سیکورٹی فورسز نے راشد ولد محمد یوسف کو مستونگ کے علاقے گردگاپ سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔

یاد رہے راشد ولد یوسف کے ایک بھائی ذاکر ولد یوسف کو رواں سال سیکورٹی فورسز نے ایک اور شخص مدثر ولد ٹکری سیف اللہ کے ہمراہ حراست میں لیکر لاپتہ کردیا تھا جو تاحال لاپتہ ہے۔

دریں اثنا ضلع پنجگور سے اطلاعات ہیں کہ فورسز نے گذشتہ روز پنجگور کے علاقے وشبود سے تین افراد کو حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔

لاپتہ ہونے والوں میں ایک کی شناخت ریاض کے نام سے ہوئی جس کے بارے میں بتایا جارہا ہے وہ سترہ سال کا کمسن بچہ ہے۔ جبکہ دیگر دو کی شناخت تاحال ممکن نہیں ہوسکی ہے۔

خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے چوبیس گھنٹے کے دورانیہ میں پندرہ افراد کو فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا ہے۔ جن میں دو افراد کو فورسز نے ڈیرہ بگٹی، تین افراد کو ضلع کیچ اور ایک شخص کو کوئٹہ سے حراست میں لے کر لاپتہ کیا گیا۔

ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت سے بھی تین نوجوانوں کے بھی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کی اطلاعات ہیں جنہیں فورسز نے پبلک لائبریری سے حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا ہے تاہم ان کے حوالے سے مزید تفصیلات آنا باقی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں