مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی جشن آزادی ماتم میں تبدیل بلوچ فریڈم فائٹرز کے فورسز پر حملوں کا سلسلہ جاری

0
48

پاکستانی جشن آزادی کی تقریبات میں مصروف فورسز پر بلوچ فریڈم فائٹرز کے یکے بعد دیگرئے درجن سے زائد حملے۔

چودہ اگست کی تقریبات میں مصروف پاکستانی فوج پر کئی حملے ہوئے ہیں جس سے فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کوئٹہ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج پر ہرنائی،آواران،پنجگور،بلیدہ،بولان میں حملے ہوئے ہیں،تاہم پاکستانی فوج کو ہائی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے اور ذرائع بتاتے ہیں کہ مزید حملوں کا بھی خدشہ فورسز کے خفیہ اداروں نے ظاہر کیا ہے۔

گزشتہ شام ضلع آواران میں منگلی آرمی کیمپ کو بلوچ سرمچاروں نے راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا،مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ حملہ اس وقت ہوا جب پاکستانی فوج اپنی جشن آزادی کے لیے پروگرام کی تیاری میں مصروف تھے اوراسپیکروں سے ں نغموں کی آوازیں گھونج رہی تھیں،حملے کے فورسز بعد انکی جشن آزادی ماتم میں بدل گئی۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ راکٹ کیمپ کے اندر جا گرئے۔

بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے پیر اسماعیل میں ہفتہ کی شب پاکستانی فورسز کی مین کمیپ پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا،ذرائع کے مطابق نامعلوم سمت سے داغے گئے راکٹ پیر اسماعیل میں واقعہ ایف سی کمیپ میں گر گئے۔

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے پوسٹ اور ان کی مدد کیلئے پہنچنے والے اہلکاروں کے کانوائے کو حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔ حملوں کے نتیجے میں اہلکاروں کے جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع کے مطابق فورسز پوسٹ کو ہرنائی کے علاقے کھوسٹ میں زردآلو کے مقام پر مسلح افراد نے مختلف ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ مذکورہ پوسٹ پر حملے کے بعد فورسز کی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ علاقے میں پہنچی جہاں گھات لگائے مسلح افراد نے ان پر بھی حملہ کیا۔

بلیدہ میں بھی فورسز کی کیمپ کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔
پنجگور کے علاقے کرکی کے مقام پر قائم فورسز کی چوکی پر بھی حملہ کیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ فورسز کو ان حملوں میں بھاری جانی و مالی نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ،کیچ، آواران،و دیگر علاقوں میں بھی فورسز پر حملے ہوئے ہیں،حملوں کی ذمہ بلوچستان لبریشن فرنٹ،بلوچ لبریشن آرمی،بلوچ ری پبلیکن آرمی نے قبول کی تھیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں