مقبوضہ بلوچستان:بی ایل اے نے کوئٹہ , بی ایل ایف نے آواران،کیچ میں پاکستانی فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی

0
111

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ آج بروز اتوار کوئٹہ میں پولیس فورسز اورنام نہاد جشن آزادی کے اسٹالزکوبم حملوں میں نشانہ بنایا۔ بی ایل اے کے سرمچاروں نے سرینا ہوٹل کے باہر چوک پر پولیس ٹرک کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار نیاز احمد اور علی اکبر ہلاک اور بارہ اہلکار زخمی ہوئے جبکہ دیگر زخمیوں میں چودہ اگست کے نام نہاد جشن آزادی کیلئے لگائے اسٹال لگانے والے افراد شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بی ایل اے اس سے قبل متعدد بار پولیس اور لیویز جیسی بلوچ اکثریتی فورسز کو یہ تنبیہہ جاری کرچکی ہے کہ وہ قابض پاکستان اور اسکے فوج کے ایماء پر بلوچ تحریک آزادی کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں، اور چودہ اگست جیسے قابض کے پروپگنڈہ حربوں کو بلوچستان میں منعقد کرنے سے باز آجائیں لیکن ان فورسز میں کچھ کالی بھیڑیں قابض کے اشارے پر سرمچاروں کی مخبری، بیگناہ بلوچوں پر چھاپوں وگرفتاریوں وغیرہ میں ملوث ہیں۔ یہ حملہ ان اداروں کیلئے ایک وارننگ ہے۔ اگر قوم دشمن سرگرمیوں سے باز نہیں آیا گیا تو حملوں کی شدت میں اضافہ کیا جائیگا۔

دریں اثناء بی ایل اے کے سرمچاروں نے سریاب روڈ پر سدا بہار ٹرمینل کے قریب نام نہاد پاکستانی جشن آزادی کیلئے قائم اسٹال کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا جس میں اسٹال لگانے والا شخص زخمی ہوگیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل اے ایک بار پھر بلوچ عوام کو تنبیہہ کرتی ہے کہ ہمیشہ کی طرح وہ اس سال بھی قابض فوج کے نام نہاد جشن آزادی کے تقریبات سے بائیکاٹ کرکے حد درجہ فاصلہ رکھیں، بلوچ سرمچار کبھی بھی ان نام نہاد تقریبات اور دشمن کی ایماء پر ان تقریبات کو منعقد کرنے والے افراد کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ بی ایل اے کے اس وارننگ کے بعد اگر کوئی ان تقریبات پر ہونے والے حملوں کے زد میں آتا ہے تو وہ اپنے جانی و مالی نقصانات کا ذمہ دار خود ہوگا اور کسی ہمدردی کا مستحق نہیں ٹہرے گا۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کی شام سرمچاروں نے ضلع کیچ میں تمپ کے علاقوں آزیان اور برت میں پاکستانی فوج کی چوکیوں پر اسنائپر رائفلوں سے حملہ کرکے قابض فوج کے دو اہلکاروں
کو ہلاک کیا۔

میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ چھ اگست کو پاکستانی فورسز نے پیراندر اوردراج کور میں آپریشن کرتے ہوئے عوام کو تشدد کا نشانہ بنایا،واپسی پر
سرمچاروں نے آواران کے علاقے دراج کور میں پاکستانی فوج کی گاڑی کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں قابض فوج کو جانی و مالی نقصان اْٹھاناپڑا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عوام فوجی قافلوں انکے معاون کاروں سے دور رہیں،سرمچار انکو کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتے ہیں، اور یہ حملے بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں