مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی فوج کا آپریشن جاری13 افراد لاپتہ

0
97

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع آواران کے دو تحصیلوں مشکے اور جھاؤ میں پاکستانی فوج کا زمینی و فضائی آپریشن جاری ہے۔

جھاؤ کے پہاڑے سلسلہ سورگر میں چار روز سے فوجی آپریشن جاری ہے جس سے اب تک 13 افراد کو لاپتہ کیا گیا ہے،وادی مشکے کے مختلف علاقوں میں دو دن سے آپریشن جاری ہے۔

جھاؤ سے اطلاعات کے مطابق سورگر میں گزشتہ چار دنوں سے فوجی آپریشن جاری ہے جس میں ایک درجن سے زاہد افراد کو فورسز نے لاپتہ کردیا ہے۔جھاؤ کے پہاڑی سلسلہ سورگر میں پاکستانی زمینی و فضائی فوج گزشتہ چار روز سے آپریشن کر رہی ہے، پہاڑی سلسلوں میں زمینی فوج کے ساتھ کمانڈوز بھی گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اُتارے جا رہے ہیں۔

فضائی بمباری سے سینکڑوں کی تعداد میں مال مویشیوں کے ہلاک ہونے کے ساتھ ایک درجن سے زائد افراد کو بھی لاپتہ کیا گیا ہے،تاہم مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے نقصانات کی مکمل تفصیل آنا باقی ہے۔

اب تک فورسز ہاتھوں لاپتہ ہونے والے 13 افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔جمل ولد قادربخش،فیض محمد ولد قادربخش،علی بخش ولد قادربخش،غوث بخش ولد مراد،رمضان ولد مراد،ارشد ولد مراد،ثناء اللہ ولد محمدحسین،منظور احمد ولد محمدحسین،یار محمدولد نورا،محمد عارف ولد اللہ بخش،عبدالواحد ولد رسول بخش،چھٹہ ولد اللہ یار،رسول بخش ولد نورا،۔

ضلع آواران سے آمدہ اطلاعات پچھلے دو دن سے پاکستانی فوج تنک ندی میں گھس کر تنک سے گذرنے والے ندی نالوں کے راستے بند کرکے آپریشن کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ تنک ندی مشکے کو پنجگور واشک اور کیلکور سے ملاتی ہے۔اور تنک ندی میں بیشمار خانہ بدوش رہتے ہیں۔

کوہ اسپیت،پتندر،مرغ آپ،جہانی آپ، فورسز پہاٹی علاقوں میں داخل ہو چکی ہے،زمینی فوج کے ساتھ چار گن شپ ہیلی کاپٹر بھی اس آپریشن کا حصہ ہیں۔راغے سکن کی جانب بھی فوجی آپریشنز کی اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ تنک ندی میں ہی چٹوک ندی آتی ہے جہاں میر ساہو کی بستی واقع ہے۔جہاں فوج نے 2012 میں انکے بستی پر ہیلی کاپٹروں زریعے شیلنگ کرکے انکے شریک حیات اور جوان سال بیٹے علی اور بھتیجی چار سالہ بختی سمیت سات خواتین اور حضرات کو شہید کردیاتھا۔جبکہ دوہزار بیس میں دو اور بھتیجوں واجو اور شعیب کو ھلاک کرکے انکے مال مویشی لوٹ کر لے گئے تھے۔اس کے علاوہ پس ہیل اور سولیر کا علاقہ بھی تنک ندی سے جڑا ہواہے جہاں سینکڑوں خاندان رہتے ہیں۔اسی طرح اور دسیوں ندی نالے موجود ہیں جو خانہ بدوشوں کے صدیوں سے مسکن چلے آرہے ہیں۔ان پر بھی پچھلے پندرہ سالوں سے پاکستانی فوج آگ اور آہن برسا رہی ہے۔کبھی انکو خواتین سمیت اغوا کیا جاتاہے تو کبھی لہو لہان کرکے پھینک دیتا جاتا ہے۔

تاہم جھاؤ اور وادی مشکے میں تازہ اطلاعات کے مطابق شدید نوعیت کا آپریشن جاری ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں